Sunday 23 September 2012

Fwd: : ..............یا رب العالمین جنہوں نے خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے تو انکو نشان عبرت بنادے۔آمین



 
 

Fwd: Articles...?



















Fwd: Masha'Allah


گستاخانہ فلم کے جواب میں اسلام سوسائیٹی لندن نے ایک بہترین جواب یہ دیا کہ انھوں نے قرانِ کریم (ترجمہ) اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ پر ایک لاکھ سے زائد کتب لوگوں میں تقسیم کیں۔ اللہ رحمٰن الرحیم اس کار خیر کا حصہ بننے والوں کے درجات بلند کرے۔ 

آمین ثم آمین یا رب العالمین



Tuesday 11 September 2012

Hajj Medicines & Zaroryat_e_Safar for Hujjaj_e_Kiram...?

Hajj Medicines & Zaroryat_e_Safar for Hujjaj_e_Kiram...?

Fwd: Makkah in Near Future...?


Jamarat Project in Mina Makkah Al Mukkarrma after Completion

 
Makkah-Al-Mukkarrma after 12 Years 

 
Electric Trains will be started Next Year from Haram to Mina, Mina to Muzdalifa, Muzdalifa to Arafat.
 
 
Holy kaaba'a Mataaf Covered with 4 umbrellas


After Three Years  Haram Mosque will Look Like This    
 
A big housing project started near the Holy Haram 
 
 
World 2nd Tallest building starting in Jeddah K.S.A 
 
 
Madena Haram Mosque After four Years 
 




Monday 27 August 2012

A Nice Presentation of Surah KAHF...?


Assalam Alaikum,

I thought this was very nice presentation of Surah KAhf's importance.  Pls. go through it and forward it to ur friends and relatives.

Wasalam,


Seeme Nazir
Datazone Consulting



 "Invite all to the way of thy Lord with wisdom and beautiful preaching"



SAVE UR CHILDRENS FROM EVIL...?


 



" " Why Did God Create Everything...?




Fwd: History: Burmese Muslims...?



بسم الله الرحمن الرحيم


برما کے مظلوم مسلمان

سلیم منصور خالد


 برمی مسلمانوں کا بے رحمانہ قتل عام اور بے بسی کی زندگی، ایک پتھر دل انسان کو بھی گہرے دکھ میں مبتلا کر دیتی ہے۔ بدھ مت کے پیروؤں کے اکثریتی ملک برما (میانمار) میں درندگی کے اس کھیل نے بدھ مت کی اُس بناوٹی اور افسانوی اصلیت کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے کہ: ''بدھ مت تو امن کا گیت اور صلح کا مذہب ہے''۔
۳جون ۲۰۱۲ء کو برپا ہونے والے اس خونیں طوفان میں بدھ بھکشووں کی درندگی نے ہزاروں مسلمانوں کو ذبح کر دیا، بچ جانے والوں کو زخمی، بے گھر کیا اور ان کے گھروں کوآگ لگا دی۔ بے بس عورتوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنایا، بہت سوں کو زندہ جلا دیا اور بچ رہنے والوں کو دھکیل کر سمندر کی لہروں کے سپرد ہونے پر مجبور کیا گیا۔ یہ سب کچھ آج کے اس ترقی یافتہ دور اور فعال ومتحرک میڈیا کی آنکھوں کے سامنے کیا گیا ہے۔
میانمار کی فوجی حکومت بظاہر اس منظرنامے میں تماشائی دکھائی دیتی ہے، لیکن حکومت اور انتظامیہ کی ہرحرکت یہ بتاتی ہے کہ وہ براہِ راست اس قتل عام اور درندگی کے کھیل میں برابر کی شریکِ کار ہے۔ برمی بدھ لیڈروں اور عبادت گزاری کے نام پر فارغ بدھ بھکشوؤں کے دل میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کی دبی چنگاری نے آناً فاناً، غیظ و غضب کی آگ میں تبدیل ہوکر پورے اراکان کواپنی لپیٹ میں ہی نہیں لیا، بلکہ اس کو بڑھانے کے لیے وہاں مسلسل فضا بنائی گئی ہے۔ ۱۴جولائی کو برمی صدر تھین سین نے برملا اعلان کیا: ''روہنگیا مسلمانوں کو لازماً، میانمار سے نکالا اور اقوامِ متحدہ کے کیمپوں میں دھکیلا جائے گا۔ اس مسئلے کا واحد حل یہی ہے''۔ (تہران ٹائمز، ۱۵جولائی ۲۰۱۲ء)
اس قتل عام پر منافقانہ سنگ دلی کا رویہ اُس خاتون نے بھی اختیار کیا ہے، جسے لوگ آنگ سان سو کوئی کے نام سے جانتے ہیں، جو اپنے ملک میں فوجی حکمرانوں پر انسانی حقوق کی پامالی کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے ایک بے نیام تلوار قرار دی جاتی ہے، مگر مظلوم مسلمانوں سے ہمدردی کے لیے اس کے پاس دو بول تک نہیں۔ اسے اس بات سے کوئی غرض ہے اور نہ کوئی پریشانی کہ فوجی حکمران، فسادی بدھوں کے سرپرست ہیں۔ بلکہ نوبیل انعام یافتہ آنگ سان بھی برمی مسلمانوں کو برما کا شہری تسلیم نہیں کرتی۔ اس نے لندن اسکول آف اکنامکس (LSE) میں، جون ۲۰۱۲ء کو خطاب کرتے ہوئے کہا: ''روہنگیا مسلمانوں کو برما کا شہری نہیں تسلیم کیا جانا چاہیے''۔ پھر ڈاؤننگ سٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس مسئلے پر ایک حرف نہ کہا، لیکن جب صحافیوں نے سوال اُٹھایا تو صرف اتنا کہا: ''اس نسلی فساد کا دانش مندی سے جائزہ لینا چاہیے''۔
برما (میانمار) کے شمال مغربی صوبے کا نام 'اراکان' ہے۔ یہاں رہنے والے مسلمانوں کو 'روحنگیا'کہا جاتا ہے۔ 'روحنگ' اصطلاح، لفظ 'رحم' (ہمدردی) سے پھوٹی ہے۔ روحنگی مسلمانوں کی یہاں آبادی کا آغاز آٹھویں صدی عیسوی میں ہوا، جب عرب تاجر اور ملاح، چین جاتے ہوئے یہاں رُکے۔ اُن کے حُسنِ سلوک اور قابلِ رحم جذبے سے متاثر ہوکر مقامی لوگوں نے انھیں مسلمان کے نام سے یاد کرنے سے زیادہ 'رحم کرنے والے' لوگوں سے پہچانا اور پکارا۔ اس طرح نہ صرف یہاں کے لوگوں میں اسلام پھیلنا شروع ہوا، بلکہ مسلمانوں کے نام کے ساتھ 'روحنگ' اور 'روحنگیا' کا لاحقہ بھی منسلک ہوگیا۔ اتنی صدیاں گزرنے کے بعد اُن عربوں کے یہاں کوئی آثار نہیں، لیکن 'روحنگی' زبان عربی رسم الخط میں بھی لکھے جانے کی گنجایش اس تعلق کی ایک یادگار ضرور ہے۔ عجب بات ہے کہ جب یہاں کے لوگ ایمان کی دولت سے فیض یاب ہوئے، تو یہی دولت ان کے حقِ زندگی کے خلاف قتل کا جواز بھی بنا ئی گئی۔ اراکانی مسلمانوں میں، چین کے صوبے 'یونان' کے علاوہ ہندستان اور کچھ بنگالی النسل مسلمان بھی موجود ہیں۔ ان کی آبادی ۱۰لاکھ سے زیادہ ہے اور اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق: ''روہنگی مسلمان دنیا کی مظلوم ترین اقلیتوں میں شمار ہوتے ہیں''۔
برمی مسلمانوں کے خلاف فرقہ پرست بدھوں کی یلغار کے آثار، گذشتہ صدی کے دوسرے عشرے سے نمایاں ہونے شروع ہوئے، جو تھوڑے تھوڑے عرصے کے بعد فسادات کی صورت میں پھوٹتے رہے ہیں۔ گذشتہ ۳۵برس کے دوران میں جو بڑے واقعات ہوئے، ان میں: ۱۹۷۸ء میں ۲لاکھ برمی مسلمانوں کو بنگلہ دیش دھکیل دیا گیا۔ پھر ۱۹۹۲ء میں ڈھائی لاکھ کو ملک بدر کیا گیا۔ افسوس ناک یہ صورت ہے کہ ان تباہ حال مسلمانوں کو بنگلہ دیش جیسا مسلمان ملک بھی قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ اور جو لوگ جان بچاکر تھائی لینڈ کی طرف گئے، انھیں تھائی ساحلی پولیس نے فائرنگ کرکے چھوٹی کشتیوں میں، کھلے سمندر میں ڈوبنے کے لیے چھوڑ دیا۔ ۱۶مارچ ۱۹۹۷ء کو ڈیڑھ ہزار بدھ بھکشوؤں کا ایک جلوس مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز نعرے بلند کرتا سڑکوں پر نکل آیا، جس نے سب سے پہلے مسجدوں پر حملہ کرکے آگ لگائی، پھر مسلمانوں کی دکانوں کو لُوٹ مار کے بعد نذرِ آتش کیا، اور گھروں کو آگ لگا دی۔ لائبریریوں میں قرآن کریم کے نسخے چُن چُن کر جلائے گئے اور بعدازاں تمام کتابوں پر تیل چھڑک کر جلا دیا گیا۔ کینگ ڈن اور منڈالے کے شہر اس سے بُری طرح متاثر ہوئے۔ ۱۵مئی ۲۰۰۱ء کو ٹااونگو شہر میں بھکشوؤں نے مسلمانوں کے خلاف ہزاروں پمفلٹ تقسیم کیے، اور سورج غروب ہونے سے پہلے مسلمانوں کو گھیر گھیر کر جلایا، مارا اور لُوٹا گیا، جب کہ عورتوں کی بے حُرمتی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔
۳جون ۲۰۱۲ء سے اُٹھنے والی حالیہ خونیں یلغار کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے، جس میں وہاں کی حکومت، حزبِ اختلاف، میڈیا اور فوج پوری طرح شریکِ کار ہیں۔ الم ناک پہلو یہ ہے کہ :l۲۸ہزار سے زیادہ مسلمان موت کے گھاٹ اُتارے گئے ہیں۔ lجن مظلوموں نے جان بچا کر بنگلہ دیش کے ساحلوں پر جانے کی کوشش کی، انھیں بنگلہ دیشی ساحلی پولیس نے پہلے تو خشکی پر قدم ہی نہیں رکھنے دیا، لیکن پھر مجبور ہوکر چند گھنٹے کے لیے ساحل پر اُترنے دیا اور بعدازاں انھی کشتیوں میں دوبارہ کھلے سمندر میں دھکیل دیا۔ lاس وقت ہزاروں برمی مسلمان ان کشتیوں پر پانی، خوراک اور سایے سے محروم اور بیماریوں کا شکار ہیں۔ l۶۶ہزار سے زیادہ پناہ گزینوں کو کیمپوں اور کشتیوں میں خوراک، پانی اور ادویات کی فوری ضرورت ہے۔ lدنیا بھر کا میڈیا اس المیے سے عملاً نظر چرائے ہوئے ہے، اور مسلم دنیا کا میڈیا بھی اس سفاکی میں برابر لاتعلقی برت رہا ہے۔lاسلامی کانفرنس تنظیم اور مسلم دنیا خصوصاً عرب ممالک کی لاتعلقی سے یہاں کے مسلمانوں کے دل چھلنی ہیں۔

Tarjumanul Quran , August 2012

============================================





Nayyer Shakeb  Khan

Director Information

Human Rights Network Pakistan


Fwd: Aao Quran Samjhen.

Assalamo alaikum wa rahmatAllah.

Please find in the attachment an easy way to understand The Holy Quran.

Nayyer Shakeb Khan.

" " Ramadan Me Umrah " "


Bismillahir Rahmanir Raheem
Assalam Alaikum Wa Rahmath Ullahi Wa Barkatahu


Tuesday 14 August 2012

" " Hamd-E-Bari Talah " "


 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 

    حمد باری تعالىٰ

 

 

 

کون ہے جس نے آتشِ نمرود کو گلزار کیا 

موسیٰ (علیہ السلام) کیلئے بحر میں راہ کو ہموار کیا

 

کون ہے جس نے نرم کیا لوہا داوٴد (علیہ السلام) کے واسطے

کون ہے جس نے لحنِ داوٴدی کو شاھکار کیا

 

کس کے کہنے پر ہوئے تابع سبھی سلیمان (علیہ السلام) کے

صنم خانے میں ابراہیم (علیہ السلام) نے بتوں کو مسمار کیا

 

کون ہے جس نے یاروں کو محفوظ رکھا غار میں

کون ہے جس نے پسینہٴ محمّد (علیہ السلام) کو مہکار کیا

 

کون ہے جو جانتا ہے ہر کسی کے حال کو

بنایا جس نے ہر اک کام سہل کیا دشوار کیا

 

کون ہے جو سنتا ہے دکھی دلوں کی آہ کو

جس کے آگے ایک ہیں سب غلام کیا سرکار کیا

 

میرے رب کے کیا کہنے دیکھا کوئی ایسا نہ سنا

اس کے نام سے مٹ گے سب درد کیا آزار کیا 

 

*********************************


__._,_.___

" Aaye Mah-E-Ramadan Ahista Chall " "



" " Lailatul Qadr in Odd Nights " "


 

 
Group to allow   postal

 
Assalam Alaikum Wa Rahmat Ullahi Wa Barakatuhu,
[ 65. Surah At-Talaq : A
yah 2-3 ]


And whosoever keepeth his duty to Allah, Allah will appoint a way out for him. And He provides for him from (sources) he never could imagine. And if any one puts his trust in Allah, Allah will be sufficient for him.
 
 

 
 
 
 
Allah's Remembrance (I'tikaf) & Searching Lailatul Qadr in Odd Nights

[Sahih Muslim : Book 6, Book Name 'Kitab Al-Sawm' Number 2625]

Abu Sa 'id al-Khudri (Radi Allah Anhu) reported that Allah's Messenger (sal-allahu-alleihi-wasallam) spent in devotion (in i'tikaf) the middle ten nights of the month of Ramadan, and when twenty nights were over and it was the twenty-first night, he went back to his residence and those who were along with him also returned (to their respective residences). He spent one month in devotion. Then he addressed the people on the night he came back (to his residence) and commanded them as Allah desired (him to command) and then said: I used to devote myself (observe i'tikaf) during these ten (nights). Then I started devoting myself in the last ten (nights). And he who desires to observe i'tikaf along with me should spend the night) at his place of i'tikaf. And I saw this night (Lailat-ul-Qadr) but I forgot it (the exact night) ; so seek it;In the last ten nights on odd numbers.

  
    [Sahih Muslim : Book 6, Book Name 'Kitab Al-Sawm' Number 2627]

Abu Sa'id al-Khudri (Radi Allah Anhu) reported that the Messenger of Allah (sal-allahu-alleihi-wasallam) observed i'tikaf (confined himself for devotion and prayer) in the first ten (days) of Ramadan; he then observed i'tikaf in the middle ten (days) in a Turkish tent with a mat hanging at its door. He (the Holy Prophet) took hold of that mat and placed it in the nook of the tent. He then put his head out and talked with people and they came near him, and he (the Holy Prophet) said: I observed i'tikaf in the first ten (nights and days) in order to seek that night (Lailat-ul-Qadr). I then observed i'tikaf in the middle ten days. Then (an angel) was sent to me and I was told that this (night) is among the last ten (nights). He who among you likes to observe i'tikaf should do so; and the people observed it along with him, and he (the Holy Prophet) said: That (Lailat-ul-Qadr) was shown to me on an odd (night) and I (saw in the dream) that I was prostrating in the morning in clay and water. So in the morning of the twenty-first night when he (the Holy Prophet) got up for dawn (prayer). there was a rainfall and the mosque dripped, and I saw clay and water. When he came out after completing the morning prayer (I saw) that his forehead and the tip of his nose had (traces) of clay and water, and that was the twenty-first night among the last ten (nights).



[Sahih Bukhari : Volume 3, Book 33, Book Name 'I'tikaf' Number 242]
 
Narrated Abdullah bin Umar (Radi Allah Anhu): Allah's Apostle (sal-allahu-alleihi-wasallam) used to practise Itikaf in the last ten days of the month of Ramadan.




[Sahih Bukhari : Volume 3, Book 33, Book Name 'I'tikaf ' Number 243]

Narrated 'Aisha (Radi Allah Anha) the wife of the Prophet Muhammad (sal-allahu-alleihi-wasallam): The Prophet Muhammad (sal-allahu-alleihi-wasallam) used to practise Itikaf in the last ten days of Ramazan till he died and then his wives used to practise Itikaf after him.


[Sahih Bukhari : Volume 3, Book 33, Book Name 'I'tikaf ' Number 260]

Narrated 'Abu Haraira (Radi Allah Anhu) : The Prophet Muhammad (sal-allahu-alleihi-wasallam) used to perform Itikaf every year in the month of Ramazan for ten days and when it was the year of his death, he stayed in Itikaf for twenty days."

 ====================